نعتِ رسولِ اکرم ﷺ … شاعرعلی شاعر

نظر کے سامنے رب کا صحیفہ رہتا ہے
نبیؐ کے نام کا لب پر وظیفہ رہتا ہے
رسولِ پاکؐ ہیں سرکار دو جہانوں کے
سکون ملتا ہے اُن کا کلام پڑھتے ہوئے
دردو پڑھتے ہوئے اور سلام پڑھتے ہوئے

ہمارے واسطے کعبہ بھی ہے، مدینہ بھی
ہمارے سامنے منزل بھی ہے، سفینہ بھی
بیانِ سیرتِ سرکارؐ دل کو بھاتا ہے
خرام کرتے ہیں زائر سلام پڑھتے ہوئے
دردو پڑھتے ہوئے اور سلام پڑھتے ہوئے

ضیائے نورِ نبیؐ دو جہاں میں پھیلی ہے
گھٹائے زلفِ نبیؐ ہم پہ کھل کے برسی ہے
نبیؐ کے نقشِ کفِ پا کی روشنی کے طفیل
لیے ہیں زندہ دلی تشنہ کام پڑھتے ہوئے
دردو پڑھتے ہوئے اور سلام پڑھتے ہوئے

وہ ہم نوا بھی ہمارے ہیں، ہم سخن بھی ہیں
کِھلے اُنھی سے زمانے کے سب چمن بھی ہیں
نبیؐ کے ذکر سے دنیا میں امن ہوتا ہے
اُٹھیں گے ہم تو اُنھی کا پیام پڑھتے ہوئے
دردو پڑھتے ہوئے اور سلام پڑھتے ہوئے

جو نام شاملِ کلمہ کیا ہے اللہ نے
حبیب اپنا اُنھی کو کہا ہے اللہ نے
اُنھی کا نام تو ایمان کی علامت ہے
چلا ہوں شہرِ مدینہ وہ نام پڑھتے ہوئے
دردو پڑھتے ہوئے اور سلام پڑھتے ہوئے

حضورِ پاک کے دنیا میں اُمتی ہم ہیں
خدا رحیم کی نظروں میں قیمتی ہم ہیں
نشاطِ عشقِ محمدؐ کی دیکھو سرشاری
چلے ہیں نعت کے مصرعے غلام پڑھتے ہوئے
دردو پڑھتے ہوئے اور سلام پڑھتے ہوئے

ہمارے دل میں بسا عشقِ مصطفیؐ لوگو
نہیں ہے اِس کے سوا کوئی آسرا لوگو
ہر ایک سر پہ وہی سائبانِ رحمت ہیں
پڑھا رہے ہیں انھی کو امام پڑھتے ہوئے
دردو پڑھتے ہوئے اور سلام پڑھتے ہوئے

فضولیات سے عاشق غرض نہیں رکھتے
جہاں کے پیار کا دل میں مرض نہیں رکھتے
نبیؐ کے در کو جو دیکھیں تو چوم لیتے ہیں
رواں ہیں جانبِ منزل تمام پڑھتے ہوئے
دردو پڑھتے ہوئے اور سلام پڑھتے ہوئے

نقوشِ پائے محمد نشانِ عظمت ہیں
ہمارے واسطے آقا جہانِ رحمت ہیں
وہی ہیں باعثِ تخلیقِ عالمیں، شاعرؔ
جیوں قصیدہِ خیرالانام پڑھتے ہوئے
دردو پڑھتے ہوئے اور سلام پڑھتے ہوئے
۰۰۰

Related posts

Leave a Comment