نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ صغیر احمد صغیر

جس پہ سرکار کی سیرت کا اثر ہوجائے
مرحبا آپ کا منظورِ نظر ہو جائے

جس پہ آقا کی فقط ایک نظر ہو جائے
چاہیے جیسا خدا کو وہ بشر ہو جائے

ان کی دہلیز پہ ادنیٰ سا سوالی بن کر
جو بھی فریاد کروں مصرعِ تر ہو جائے

مرے شاہا، مجھے مدحت کا شرف ایسا دے
میں ثنا خوانی کروں اور امر ہو جائے

اے خدا جب ترے دربار کی جانب آؤں
آپ کا ذکر مرا زادِ سفر ہو جائے

کاش ایسا ہو کہ کملی میں چھپا لیں آقا
زندگی ان کے ہی سائے میں بسر ہو جائے

میری بخشش کی اگر آپ شفاعت کر دیں
اس کو انہونی کہیں لوگ، مگر ہو جائے

مجھ خطا کار کی گر آپ شفاعت کر دیں
میری بخشش کہ ہے ان ہونی مگر ہو جائے

آج کی شب یہ دعائیں ہیں گنہگاروں کی
کاش ہر اشکِ ندامت ہی گہر ہو جائے

Related posts

Leave a Comment