صغیر احمد صغیر ۔۔۔ خدا کرے کہ ہمیشہ مرا رہے، آمین

خدا کرے کہ ہمیشہ مرا رہے، آمین جو میرا ہو وہ مرا اس طرح بنے، آمین تو کائنات کی ہر چیز مجھ کو مل جائے مری دعا پہ اگر یار تو کہے، آمین دعائیں کرتا ہوں جو میں وہ تم بھی کرتے رہو خدا مٹا دے ہمارے یہ فاصلے، آمین عجب نہیں کہ وہ تصویر سے نکل آئے عجب دعا ہے کہ سینے سے آ لگے، آمین اگر وہ پلکیں اٹھائے صغیر کچھ نہ کہے ہم اس کی بات پہ کہتے ہیں بِن سنے، آمین

Read More

صغیر احمد صغیر ۔۔۔ زمانے کا یہ رویہ سمجھ نہیں آیا

زمانے کا یہ رویہ سمجھ نہیں آیا کسی کو جیسا ہوں ویسا سمجھ نہیں آیا میں کیسے مان لوں منصف کی منصفی کہ اسے پھٹا ہُوا مرا کرتہ سمجھ نہیں آیا تغیر ایک حقیقت سہی مگر تیرا یہ اتنا جلدی بدلنا سمجھ نہیں آیا وہ دیکھ سکتا ہے: میرا یقیں غلط نکلا اسے خموشی کا لہجہ سمجھ نہیں آیا خدا کی مانی نہیں، اُس کے ماننے والو! مجھے تمہارا عقیدہ سمجھ نہیں آیا سمجھ سکا ہے اگر کوئی تو بتائے مجھے صغیر ہونا نہ ہونا سمجھ نہیں آیا

Read More

صغیر احمد صغیر ۔۔۔ اپنے آپ کو جانا نئیں

اپنے آپ کو جانا نئیں اس نے اب تک مانا نئیں تو نے میرا حق کھایا کیا تو میرا کانا نئیں دل کی باتیں غور سے سن یہ کوئی گانا وانا نئیں تیرے کسی بھی اپنے نے تیرا بوجھ اٹھانا نئیں اس کے بارے مت پوچھو جس رستے پر جانا نئیں ملنے سے کیوں ڈرتے ہو میں نے کوئی کھا جانا نئیں مقصد شعر سنانا ہے محفل کو گرمانا نئیں تاج پہ نظریں رکھتا ہے اس کے سر پر آنا نئیں نام صغیر بتائیں کیوں جب اس نے پہچانا نئیں

Read More

صغیر احمد صغیر ۔۔۔ ہر ایک شخص کو میرا ہنر دکھائی دیا

ہر ایک شخص کو میرا ہنر دکھائی دیا تو میرے ساتھ نہیں تھا مگر دکھائی دیا تب اپنے آپ سے اتنا میں شرمسار ہوا جب اک بشر کے علاوہ بشر دکھائی دیا خدا کو ماں ہی سمجھ کے جب اس سے لڑ پڑا میں خدا کا تب جو مجھے درگزر دکھائی دیا میں شہر والوں کی بینائی کیا کہوں کہ انھیں جو میرا خیر کا پہلو تھا شَر دکھائی دیا عجب سفر ہے کہ اب ختم ہی نہیں ہوتا جو ابتدا میں بہت مختصر دکھائی دیا اسے بھلانے کی کوشش…

Read More

نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ صغیر احمد صغیر

جس پہ سرکار کی سیرت کا اثر ہوجائے مرحبا آپ کا منظورِ نظر ہو جائے جس پہ آقا کی فقط ایک نظر ہو جائے چاہیے جیسا خدا کو وہ بشر ہو جائے ان کی دہلیز پہ ادنیٰ سا سوالی بن کر جو بھی فریاد کروں مصرعِ تر ہو جائے مرے شاہا، مجھے مدحت کا شرف ایسا دے میں ثنا خوانی کروں اور امر ہو جائے اے خدا جب ترے دربار کی جانب آؤں آپ کا ذکر مرا زادِ سفر ہو جائے کاش ایسا ہو کہ کملی میں چھپا لیں آقا…

Read More

صغیر احمد صغیر … ہر اک کو اپنی کمائی پلٹ کے آتی ہے

ہر اک کو اپنی کمائی پلٹ کے آتی ہے بھلائی ہو کہ برائی پلٹ کے آتی ہے جو بات کی تھی کسی پر وہ اب سنو بھی سہی کہا نہ تھا کہ یہ بھائی! پلٹ کے آتی ہے میں اس کے عکس کو دیوار پر لگاؤں ذرا؟ دکھاؤں؟ کیسے خدائی پلٹ کے آتی ہے؟ حسین ہونٹوں کی تعریف جب بھی کرتے ہیں ادھر سے تلخ نوائی پلٹ کے آتی ہے صغیر دل ہے کہ خالی مکان ہے کوئی کہ آہ بن کے دہائی، پلٹ کے آتی ہے

Read More