نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ ارشاد نیازی

اس دل کو کہاں موت کہاں خوفِ فنا ہو
جس دل کا مقدر ترا نقشِ کفِ پا ہو

پلکوں پہ تریؐ دید کا امکان سجا ہو
اور لب پہ فقط ایک صدا صلی علی ہو

اتریں مرے آنگن میں بھی اب سبز پرندے
طیبہ کی ہواؤں سے مرا پیڑ ہرا ہو

اس پیکرِ صد ناز کو کہتے ہیں محمدؐ
جس پیکرِ صد ناز میں خود آپ خدا ہو

ہاتھوں میں لیے آئیں گے کشکول فرشتے
خیرات جو زہراؑ ترے باباؐ سے عطا ہو

کس طرح کوئی روتے ہوئے دل کو سنبھالے
کس طرح کوئی آپؐ کی چوکھٹ سے جدا ہو

ارشاد اسے کیسے بجھائیں گی ہوائیں
سرکارؐ  کی رحمت سے منور جو دیا ہو

Related posts

Leave a Comment