نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ علی اصغر عباس

عروجِ بندگی کا یہ صلا تھا
کہ خود معبود اپنے گھر ملا تھا

بنایا عرش پر مہمان اُن کو
مقامِ عبد یوں ظاہر کیا تھا

بٹھایا نوریوں میں اک بشر کو
وہ پیکر نور سے بھی کچھ سِوا تھا

شبِ اسریٰ نے یہ اسرار پایا
نبی ؐ کا جسمِ اطہر معجزہ تھا

ازل سے پیش تر بعدِ ابد تک
کوئی کب دیکھنے والا دِکھا تھا

گئے وقتوں کا وہ راوی مصدق
کہ استقبال کا بھی پیش پا تھا

مکمل، کامل و اکمل وہ انساں
خدا کے فخر کا اظہاریہ تھا

رداےعرش بن کر ہے دمکتا
بچھونا آپ کا جو بوریا تھا

مہکتی آج تک ہے خاکِ بطحا
پسینہ آپؐ کا اس پہ گرا تھا

Related posts

Leave a Comment