نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ غلام حسین ساجد

خاک کا پُتلا ہوں لیکن منحرف ہوں خاک سے
ہے مجھے قلبی ارادت سیّدِ لولاک سے

سانس لیتا ہوں تو خوشبو سے مہک اٹھتا ہوں میں
دل کی ہر دھڑکن کو نسبت ہے رسولِ پاک سے

سُنبل و ریحاں ہیں اُن کے کاکُلِ پیچاں کا نقش
رس ٹپکتا ہے لبِ شیریں کا شاخِ تاک سے

گُنبدِ خضرا کی تابانی کا کیا مذکور ہو
نور کی بارات اْتری ہے کہیں افلاک سے

چُومتا ہے آپ کے قدموں کی مٹّی آسماں
ماورا ہے آپ کی رفعت حدِ ادراک سے

آپ کے ہاتھوں مِلے گی ایک دن صورت مجھے
اس لیے میں آج تک اُترا نہیں ہوں چاک سے

Related posts

Leave a Comment