اَور کِس کو لکھے یہ قلم ذی حَشَم؟
آپؐ سا کون ، شاہِ اُمم ، ذی حَشَم!
میرے اشکوں کی آواز سن لیجیے
کہہ رہا ہوں جو باچشمِ نم ، ذی حشمؐ
نعت لکھی تو دل کچھ ہوا مطمئن
نعت لکھ کر ہوا ہے قلم ذی حشم
اَور کس پر یہ القاب سجتا لگے؟
بس وہی ہستیِ محترمؐ ، ذی حشم
مُجھ کو توفیق دیجے ، کہ میں کر سکوں
وردِ صلِّ علیٰ دم بدم ، ذی حشمؐ
میرے حالِ زبوں پر نظر کیجیے
مجھ پہ کیجے گا اپنا کرم ، ذی حشمؐ
خَیر ہی خَیر ہیں ، خَیر ہی خَیر ہیں
میرے آقا ہیں خیرالاُممؐ ذی حشم
آپؐ کے زیرِ سایہ جئیں ہم سدا
یہ عنایت کبھی ہو نہ کم ، ذی حشمؐ
اُنؐ کا کوئی مقابل نہیں ہے نسیمؔ
ساری دنیا سے وہ محترَم ، ذی حشم