طیبہ کے بادلوں کی جھڑی چاہیے مجھے
مکہ کی دھوپ، اور ، کڑی ، چاہیے مجھے
وہ خار اپنے پاؤں میں پیوست چاہئیں
وہ دھول اپنے سر میں پڑی چاہیے مجھے
میں رہگزارِ غم سے بنوں شاہراہِ عشق
نعلِ حضور دل پہ جڑی چاہیے مجھے
میں بھی نخیلِ نعت سے کچھ پھل اتار لوں
ہاتھوں میں فن کی ایسی چھڑی چاہیے مجھے
جب بھی پڑے نگاہ، نظر آئے اُنؐ کا دور
دیوارِ جاں پہ ایسی گھڑی چاہیے مجھے
Related posts
-
حمد باری تعالیٰ ۔۔۔ نسیم سحر (ماہنامہ بیاض اکتوبر 2023)
جو تیرا دھیان آیا، ہاتھ باندھے زمیں پر سَر جھُکایا، ہاتھ باندھے جونہی تُو نے بلایا،... -
نعت ۔۔۔ جنید نسیم سیٹھی (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023 )
شاملِ حال اگر آپ کی رحمت ہو جائے عرصۂ کرب میں حاصل مجھے راحت ہو جائے... -
عقیدت ۔۔۔ آفتاب خان (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023 )
جینے کا مزا آئے سرکار کے سائے میں میں زیست گزاروں گا کردار کے سائے میں...