دل کو، اے عشق! سوئے زلفِ سیہ فام نہ بھیج
رہ زنوں میں تو مسافر کو سرِ شام نہ بھیج
Related posts
-
نظر امروہوی
خلاؤں میں بکھر جاتی یہ دنیا تو ذرّوں میں توانائی نہ ہوتی -
محسن اسرار
وقت اتنا خموش رہتا ہے میں نہ بولوں تو سانحہ ہو جائے