حمدِ باری تعالیٰ ۔۔۔ خاور اعجاز

آئی ہے زمانے کی ہَوا آس لگائے پہلو میں لیے دل کا دِیا ، آس لگائے جاتے ہیں تِرے در سے سبھی جھولیاں بھر کے آتے ہیں تِرے در پہ سدا آس لگائے ہم عاصیوں پر نظرِ کرم اے مِرے مولا ہم بھی ہیں کھڑے روزِ جزا آس لگائے تجھ سے جو بندھی ہے ہر ِاک احساس کی ڈوری اِس دہر سے بندہ تِرا کیا آس لگائے مانگے پہ تو دُنیا بھی ہمیں دے گی بہت کچھ ہم تجھ سے ہیں کچھ اِس سے سوا آس لگائے نظریں ہیں طوافِ…

Read More

حمد باری تعالیٰ ۔۔۔ سرور حسین نقشبندی

اُتری مرے خیال پہ مشکِ ختن تمام سوچا خدا کا نام تو مہکا بدن تمام طائر نسیمِ صبح کے ہمراہ صبح دم ذکرِ خدائے پاک میں دیکھے مگن تمام لکھا مرے قلم نے جب’’ ایاک نستعیں‘‘ خوشبو مثال ہو گئے حرف و سخن تمام نبضِ حیات اس کے ہی دم سے رواں دواں ٹھہرا ہے جس کے ِاذن سے چرخِ کہن تمام طاقت تمام دین کے رستے میں صرف ہو کام آئے اس کی راہ میں ضعفِ بدن تمام سانسوں میں اس کے ذکر کی نوبت کی گونج ہے تسبیح…

Read More

حمد باری تعالیٰ … سید ریاض حسین زیدی

ربِ کریم! تیری عنایت ہے بے بہا بے خانماں کو گھر جو دیا تو نے خوش نما بے مثل کیسا حقِ رفاقت ہوا ادا دیکھے نہ مصطفی ؐ کہیں تجھ سے کبھی جدا ہریالیوں نے روحِ جہاں کو سجا دیا شاداب تیرا گھر ملا ، گنبد ملا ہرا دکھلائی تو نے راہ جو ہے راہِ مستقیم سمجھا دیا کہ کام نہ ہرگز ہو ناروا تو چاہے کائنات اندھیروں میں جا گھرے تیرا کرم ہے تو  نے اندھیروں کو دی ضیا عہد ِستم میں غیرتِ ایماں خطر میں تھی ہے تیرا…

Read More

فراست رضوی ۔۔۔ رباعیات

بچپن کے مکانات بھی مٹ جاتے ہیں اسکول بھی باغات بھی مٹ جاتے ہیں شہروں میں نئے شہر جو ہوتے ہیں طلوع ماضی کے نشانات بھی مٹ جاتے ہیں ……………… گیتی پہ ستاروں نے لگایا پھیرا خالق کی ثنا کرنے لگا دل میرا ساون کی سیہ رات میں دیکھا میں نے شاخوں پہ شجر کی جگنوؤں کا ڈیرا ……………… لفظوں میں صداقت کا یہ جوہر نہ ملا اسلوب کی ندرت کا یہ منظر نہ ملا کیا شوکتِ اظہار ہے، کیا ندرتِ فکر اقبال سا کوئی بھی سخنور نہ ملا …………………

Read More

اشرف نقوی ۔۔۔ حمدیہ

تُو ازل سے ہے ، ابد تک ہیں زمانے تیرے جِن و انسان و ملک ، سب ہیں دِوانے تیرے تجھ کو دیکھا تو نہیں ، پھر بھی سبھی جانتے ہیں ہر حقیقت سے حقیقی ہیں فسانے تیرے تُو کہ لوٹاتا نہیں خالی کبھی بندوں کو پھر بھی ہر دم بھرے رہتے ہیں خزانے تیرے تُو ہے وہ بحر ، نہیں جس کا کنارہ کوئی اپنے بندوں کے مگر دل ہیں ٹھکانے تیرے ذرّہ ذرّہ ہے تِری حمد و ثنا میں مصروف کیسے گونجیں نہ دو عالم میں ترانے تیرے…

Read More

نسیمِ سحر ۔۔۔ ہائیکو

ہائیکو ۔۔۔۔۔۔۔ میرے سرہانے پر صبح سویرے رکھتا ہے کون گلاب کا پھول؟ …………… کس نے غور کیا ! اندر کے سنّاٹوں نے کتنا شور کیا …………… حُسن کا جب طلسم ٹوٹ گیا وقت کی صرف ایک جنبش سے سنگِ مر مر کا جسم ٹوٹ گیا …………… پیار کے یہ سنجوگ دامن میں بھر دیتے ہیں کیسے کیسے روگ !

Read More

انور مسعود ۔۔۔ قطعات (بیادِ امجد اسلام امجد)

قطعات (بیادِ امجد اسلام امجد) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ ہم کو دے گیا داغِ جدائی وہ خوشبو دار لفظوں کا لکھاری کرشمے ہیں کئی اُسکے ہُنر کے ڈرامہ، شاعری ، کالم نگاری …………… مجھے رہ رہ کے یاد آتا ہے یارو غمگُسار اپنا کچھ ایسا ہے کہ آنکھوں میں نمی محسوس ہوتی ہے بڑی بے رونقی سی ہے ادب کے شہر میں برپا بڑی شِدّت سے امجد کی کمی محسوس ہوتی ہے

Read More

فراق گورکھپوری

ہر عیب سے مانا کہ جدا ہو جائے کیا ہے اگر انسان خدا ہو جائے شاعر کا تو بس کام یہ ہے ہر دل میں کچھ درد حیات اور سوا ہو جائے

Read More

اکبر الہ آبادی ۔۔۔ رباعی

بنگلوں سے نماز اور وظیفہ رخصت کالج سے امام ابو حنیفہ رخصت صاحب سے سنی ہے اب قیامت کی خبر قسطنطنیہ سے ہیں خلیفہ رخصت

Read More