احسن مارہروی ۔۔۔ کیوں کر کہوں کہ تو نہیں کھاتا قسم غلط

کیوں کر کہوں کہ تو نہیں کھاتا قسم غلط اِس حُسنِ ظن سے ہو نہیں سکتا ہے غم غلط آنا ہی آپ کو نہیں منظور میرے گھر ہیں سب یہ عذر و حیلہء کارِ اہم غلط دیکھی ہیں بعد عشق کے اکثر تباہیاں یہ تجربے کی بات ہے، ہوتی ہے کم غلط کیا ہو تمھارے وعدہ و پیماں کا اعتبار تم ہو دروغ باف، تمھاری قسم غلط ہم اپنا شکوہ یاد نہ رکھیں تو ہے بجا تم اور بھول جائو جفا و ستم، غلط اے دل! نہ پوچھ برہمن و…

Read More