محمد افتخار شفیع

میں نکل آتا ہوں بازار کے سناٹے میں گھر میں تو خوف کا احساس نہیں رہتا ہے

Read More

محمد افتخار شفیع

حصارِ ریگ میں برسوں جلا تھا میرا وجود سو ایک دشت مرا ہم خیال ہوگیا ہے

Read More

محمد افتخار شفیع

ہرشے ہے یہاں صورتِ مہتاب افق تاب اس رات کے پردے میں نہاں کچھ بھی نہیں ہے

Read More