سر سید کی  ادبی خدمات – ڈاکٹر احمد امتیاز

رشید احمد صدیقی نے سر سید کو ہند اسلامی تہذیب کی اعلیٰ روایات کا ساختہ و پرداختہ کہا ہے۔اس لحاظ سے اگردیکھا جائے تو  یہ کہا جا سکتا ہے کہ جدید ہندوستان کی تہذیب و تعمیر میں جو نام سب سے پہلے ہمارے ذہن میں آتا ہے وہ سر سید احمد خاں ہی کا ہے۔انہوں نے اپنے افکار و خیالات سے جس طرح تہذیبی پسماند گی، فکری جمود اور علمی و ادبی تنگ نظری کا خاتمہ کیا تھا وہ انہیں یقینا اپنے زمانے کا ایک ماہرِ تعلیم، مصلحِ قوم اور…

Read More

سر سید احمد خان ۔۔۔ آزادیٔ رائے​

آزادیٔ رائے​ ہم اپنے اس آرٹیکل کو ایک بڑے لایق اور قابل زمانۂ حال کے فیلسوف کی تحریر سے اخذ کرتے ہیں۔ رائے کی آزادی ایک ایسی چیز ہے کہ ہر ایک انسان اس پر پورا پورا حق رکھتا ہے۔ فرض کرو کہ تمام آدمی بجز ایک شخص کے کسی بات پر متفق الرائے ہیں مگر صرف وہی ایک شخص انکے بر خلاف رائے رکھتا ہے تو ان آدمیوں کو اس ایک شخص کی رائے کو غلط ٹھہرانے کیلیئے اس سے زیادہ کچھ استحقاق نہیں ہے جتنا کہ اس ایک…

Read More

سر سید احمد خان ۔۔۔ خوشامد​

خوشامد​ دل کی جس قدر بیماریاں ہیں ان میں سب سے زیادہ مہلک خوشامد کا اچھا لگنا ہے۔ جس وقت کہ انسان کے بدن میں یہ مادہ پیدا ہو جاتا ہے جو وبائی ہوا کے اثر کو جلد قبول کر لیتا ہے تو اسی وقت انسان مرضِ مہلک میں گرفتار ہو جاتا ہے۔ اسی طرح جبکہ خوشامد کے اچھا لگنے کی بیماری انسان کو لگ جاتی ہے تو اس کے دل میں ایک ایسا مادہ پیدا ہو جاتا ہے جو ہمیشہ زہریلی باتوں کے زہر کو چوس لینے کی خواہش…

Read More

سر سید احمد خان ۔۔۔ رسم و رواج

رسم و رواج​ جو لوگ کہ حسنِ معاشرت اور تہذیبِ اخلاق و شائستگیِ عادات پر بحث کرتے ہیں ان کے لئے کسی ملک یا قوم کے کسی رسم و رواج کو اچھا اور کسی کو برا ٹھہرانا نہایت مشکل کام ہے۔ ہر ایک قوم اپنے ملک کے رسم و رواج کو پسند کرتی ہے اور اسی میں خوش رہتی ہے کیونکہ جن باتوں کی چُھٹپن سے عادت اور موانست ہو جاتی ہے وہی دل کو بھلی معلوم ہوتی ہیں لیکن اگر ہم اسی پر اکتفا کریں تو اسکے معنی یہ…

Read More

راج موہن گاندھی ۔۔۔ سر سید احمد خاں کی زندگی کے چند نمایاں پہلو

سرسیداحمدخاں کو برصغیر میں مسلم علیحدگی پسندی کا بانی قرار دے کر کوئی انھیں اچھا کہتا ہے اور کوئی برا۔ انھیں اسلام کی تجدید اورنئی تعبیر و تشریح پیش کرنے والے کی حیثیت سے کبھی ہدف ملامت بنایاجاتا ہے تو کبھی خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔تقریباً ایک صدی گزرجانے کے بعد بھی ان کا نام مع القاب و آداب (سرسید) پوری آب و تاب کے ساتھ زندہ ہے۔ سیداحمدخاں کے والد میرمتقی نے گوشہ نشینی کی زندگی اختیارکرلی تھی۔ سیداحمد کی ساخت و پرداخت اور تعلیم و تربیت ان…

Read More

انصار احمد شیخ ۔۔۔ سرسیّداحمد خان کی ادبی خدمات

سرسیّداحمد خان کی ادبی خدمات  سرسیّد کی ادبی خدمات اور حقیقت پسندانہ رجحان کی تفہیم کے لیے اُس عہد کے سیاسی اور سماجی پس منظر سے آگاہی ضروری ہے۔برّصغیر کی تاریخ میں انگریزوں کی آمد کو مسلمانوں کی تباہی و بربادی کا پیش خیمہ قرار  دیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے ہندوستان میں وارد ہوتے ہی یہاں کی بے امنی، سیاسی انتشاراور طوائف الملوکی کو دیکھ کر اقتدارِ حکومت اپنے قبضے میں کرنے کے لیے تگ  و دو شروع کردی تھی۔ آہستہ آہستہ اپنی دانش مندی، تنظیم ، مکّاری اور چالبازی…

Read More