میں رات کے درد کا صلہ تھا
میں صبح کے خواب کا گِلہ ہوں
میں اپنے ہی رنگ میں کھلا تھا
میں اپنے ہی رنگ میں جھڑا ہوں
میں اپنی ہی خاک پر کھڑا تھا
میں اپنی ہی راکھ پر پڑا ہوں
Related posts
-
سارا شگفتہ ۔۔۔ خالی آنکھوں کا مکان
خالی آنکھوں کا مکان مہنگا ہے مجھے مٹی کی لکیر بن جانے دو خدا بہت سے... -
خالد علیم ۔۔۔ ہیچ ہے (مولانا حالی کے ایک شعر پر تضمین)
ہیچ ہے (مولانا حالی کے ایک شعر پر تضمین) جس طرح اک صید‘ صیادوں کے آگے... -
نسیم نازش ۔۔۔ دائرہ در دائرہ
دائرہ در دائرہ ۔۔۔۔۔۔۔ یہاں ہر ایک قسمت میں لکھا ہے مسلسل دائروں میں گھومتے رہنا...
بہت عمدہ.. کیا کہنے