ممتاز راشد لاہوری ۔۔۔ ماہیے

خوشیوں میں بہتے ہیں
جھگڑا کیا کرنا
مِل جُل کر رہتے ہیں

بے زاری قبول نہیں
چھوڑ دیں دنیا کو
دل اتنا ملُول نہیں

اُلجھیں گے بہاروں سے
ہجر کی راتوں میں
کھیلیں گے ستاروں سے

اُڑتا ہوا بادل ہے
رُت ہے گلابوں کی
جذبات میں ہلچل ہے
دُوری کی فضا کیسی
اپنوں سے کیا پردہ
دلبر سے حیا کیسی

ماحول بنائو جی
ہم بھی مہک جائیں
کچھ پھول سجائو جی

Related posts

Leave a Comment