حمد باری تعالیٰ ۔۔۔ صفدر صدیق رضی

حمد لکھوں گا میں ہر صنفِ سخن سے پہلے
یوں تِرا نام زباں پر ہے دَہن سے پہلے

تجھ کو رکھا گیا جب کچھ بھی نہ رکھا تھا کہیں
دل بنایا گیا سینے میں بدن سے پہلے

جتنا بہتر ہوں میں اب تک تری توفیق سے ہوں
میں گنہگار تھا اس چال چلن سے پہلے

اس بلا وجہہ تکلف کی ضرورت کیا تھی
میں ترے ساتھ ہی تھا دارورسن سے پہلے

سجدہ کرتا ہوں تو احساسِ ندامت کے ساتھ
درد ہوتاہے مرے دل میں چبھن سے پہلے

یا الٰہی مجھے اس قعرِ مذلت سے نکال
کتنی آسودہ ہوائیں تھیں گھٹن سے پہلے

Related posts

Leave a Comment