گلزار بخاری ۔۔۔ گیت

چاند تجھے کیسا لگتا ہے
اپنے سندر چہرے جیسا
یا مجھ سا تنہا لگتا ہے

چاند تجھے کیسا لگتا ہے
رنگوں کرنوں کا دلدادا
رات کی رانی کا شہزادہ
سج دھج میں پیارا لگتا ہے

چاند تجھے کیسا لگتا ہے
چرغ پہ گھومے مارا مارا
جانے کون سی بازی ہارا
اندر سے ٹوٹا لگتا ہے

چاند تجھے کیسا لگتا ہے
دن میں سوئے رات کو جاگے
سوتن جانے جو تن لا گے
کیوں الجھا الجھا لگتا ہے
چاند تجھے کیسا لگتا ہے

غم کوئی اس نے پالا ہو گا
کسی کا چاہنے والا ہو گا
چاہت کا رسیا لگتا ہے
چاند تجھے کیسا لگتا ہے

کمی ہے کیا اس کے جینے میں
داغ سا لگتا ہے سینے میں
کچھ کھویا کھویا لگتا ہے

چاند تجھے کیسا لگتا ہے

Related posts

Leave a Comment