منچندا بانی— ایک گم شدہ خواب کا مغنی منچندا بانی نے آنکھ کھولی تو ایک ہزار سال کے تجربات سے تشکیل پانے والی ہند اسلامی تہذیب ایک حادثے کی طرف بڑھ رہی تھی۔ ہندوستان آزادی کی تحریک کا مرکز بنا ہوا تھا اور ہندوستان کی تقسیم آخری مراحل تک تھی اور ایک ایسی ہجرت کے سائے دو قوموں کے سر پر منڈلا رہے تھے جو لہو کی ایک ایسی لکیر چھوڑ جانے والی تھی جسے صدیوں تک مٹانا ممکن نہیں ہوگا۔ یہ احساس، یہ منڈلاتا ہوا خطرہ ہمیں بانی کے…
Read MoreMonth: 2025 ستمبر
قمر جلالوی ۔۔۔۔ آج کے دن صاف ہو جاتا ہے دل اغیار کا
آج کے دن صاف ہو جاتا ہے دل اغیار کا آؤ مل لو عید یہ موقع نہیں تکرار کا رخ پہ گیسو ڈال کر کہنا بتِ عیار کا وقت دونوں مل گئے منہ کھول دو بیمار کا جاں کنی کا وقت ہے پھِرتی نہ دیکھو پتلیاں تم ذرا ہٹ جاؤ دم نکلے گا اب بیمار کا حرج ہی کیا ہے الگ بیٹھا ہوں محفل میں خموش تم سمجھ لینا کہ یہ بھی نقش ہے دیوار کا اس قفس والے کی قسمت قابلِ افسوس ہے چھوٹ کر جو بھول جائے راستہ…
Read Moreقمر جلالوی ۔۔۔ مریضِ محبت انھی کا فسانہ سناتا رہا دم نکلتے نکلتے
مریضِ محبت انھی کا فسانہ سناتا رہا دم نکلتے نکلتے مگر ذکر شامِ الم کا جب آیا چراغِ سحر بجھ گیا جلتے جلتے انھیں خط میں لکھا تھا دل مضطرب ہے جواب ان کا آیا محبت نہ کرتے تمھیں دل لگانے کو کس نے کہا تھا بہل جائے گا دل بہلتے بہلتے مجھے اپنے دل کی تو پروا نہیں ہے مگر ڈر رہا ہوں کہ بچپن کی ضد ہے کہیں پائے نازک میں موچ آنہ جائے دلِ سخت جاں کو مسلتے مسلتے بھلا کوئی وعدہ خلافی کی حد ہے حساب…
Read Moreقمرزمان …. ڈاکٹر نذیر تبسم کچھ یادیں
ڈاکٹر نذیر تبسم کچھ یادیں پروفیسر ڈاکٹرنذیر تبسم کے انتقال کی خبر سنی تو ان کا ہنستا مسکراتا چہرہ آنکھوں کے سامنے آگیا۔ ان کی یادوں کا ایک سلسلہ دل کے تار چھیڑنے لگا۔ کیسی موہنی شخصیت تھی ڈاکٹر نذیر تبسم کی ۔ان سے پہلی ملاقات اتنی خوشگوار تھی کہ بھلائے نہیں بھولتی ۔2003 ء کی بات ہےگورنمنٹ کالج ایبٹ آباد میں ہمارا ایم اے اردو کا زبانی امتحان تھا۔ ممتحن تھے ڈاکٹر نذیر تبسم اور پروفیسر عبدالقادر ساجد، ہمارے ساتھ ہمارے ایک دوست سردار منیر بھی زبانی امتحان دے…
Read Moreراحت اندوری
شہر کیا دیکھیں کہ ہر منظر میں جالے پڑ گئے ایسی گرمی ہے کہ پیلے پھول کالے پڑ گئے
Read Moreحمد باری تعالیٰ ۔۔۔ خاور اعجاز
لبوں پہ رہتی ہیں ہر دم جو مدحتیں اُس کی شمار کرتے ہیں ہم اِن کو نعمتیں اُس کی ہمیں نصیب ہے اِک عاجزی ، زمانے میں مکان اُس کا ہے ، در اُس کا ، دولتیں اُس کی کتاب ، ذاتِ محمدؐ ، یہ سانس کی ڈوری ہم عاصیوں پہ ہیں کیا کیا عنایتیں اُس کی مکانِ زیست میں ہم اِس طرح سے رہتے ہیں کہ فرشِ خاک ہمارا ہے اور چھتیں اُس کی رہِ یقین میں ہم ڈگمگاتے رہتے ہیں ہمیں سنبھالتی رہتی ہیں رحمتیں اُس کی
Read Moreنعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ نسیم سحر
اِک نُورِ سرمدی کا حوالہ ہے نعت میں پھر کیا عجب، جو اِتنا اُجالا ہے نعت میں جو لفظ بھی لکھے ہیں انہیں زندگی ملی تکریم و مِدحتِ شہِ والہ ہے نعت میں پھر بھی بیان اُنؐ کا مکمل نہ ہو سکا ہر حرفِ نعت ایک مقالہ ہے نعت میں نِکلے ہیں دائرے سے مفاہیم کس قدر انوارِ نَو بنے گا جو ہالہ ہے نعت میں رہنے لگا ہوں قریۂ عشقِ رسول ؐ میں میں نے تو اپنا آپ بھی ڈھالا ہے نعت میں ان کی عطا سے یہ کبھی…
Read Moreصغیر احمد صغیر ۔۔۔ اژدھا
اژدھا ۔۔۔۔ میں وہ نہیں صغیر، میں جو تھا بدل گیا یہ کیسی شکل ہے میں جس میں ڈھل گیا کہ میرے خد و خال ہیں، وہی جو تھے مگر مرا نظام انہضام اب بدل گیا میں اپنے وقت کا ہوں کوئی اژدھا اگر نہیں تو گزرے وقت کا میں کوئی ڈائنوسار ہوں میں دشت میں لگے ہوئے اک ایک پیڑ کی ہر ایک شاخ تک کو کھا گیا پیٹ پھر نہیں بھرا تو کوئلے کی کان بھی جو راہ میں پڑی ہر اک چٹان بھی چبا گیا ہزارہا جتن…
Read Moreاکرم کنجاہی ۔۔۔ فہمیدہ ریاض
فہمیدہ ریاض فہمیدہ ریاض کا کہناتھا کہ: ’’ فیمنزم کے کئی معنی ہوسکتے ہیں۔ میرے نزدیک فینزم کا مطلب یہ ہے کہ مرد کی طرح عورت بھی ایک مکمل انسان ہے جس کی لا محدود ذمہ داریاں ہیں۔ ان کو بھی امریکی کالے یا دلت کی طرح سماجی برابری حاصل کرنے لیے جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ عورتوں کو معاملہ مزید سنگین ہے۔ ان کو بلا جھجک اور بغیر کسی پریشان کا سامنا کیے ہوئے سڑکوں پر گھومنے کی آزادی ہے۔ ان کو تیرنے، محبت کی شاعری کرنے کی آزادی ہے،…
Read Moreمحسن اسرار
مجھے ملال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے مگر یہ حال بھی اس کی طرف سے ہوتا ہے
Read More