خیالِ زلفِ بتاں میں نصیر پیٹا کر
گیا ہے سانپ نکل اب لکیر پیٹا کر
Related posts
-
نظر امروہوی
خلاؤں میں بکھر جاتی یہ دنیا تو ذرّوں میں توانائی نہ ہوتی -
محسن اسرار
وقت اتنا خموش رہتا ہے میں نہ بولوں تو سانحہ ہو جائے