میرے بدن کی تنہا مشعل اور صحرا کی تیز ہوا
Read MoreTag: شعر
اقبال کوثر
چپ چپ جلتے رہے ہیں جیسے قسمت ایک ہماری ہے میں اور دیا اکٹھے جاگے، مل کر رات گزاری ہے
Read Moreڈاکٹر شاہد اشرف
شاہد اشرف سامنا کیسے کروں جتنی آلودہ جبیں ہے ان دنوں
Read Moreغلام حسین ساجد
بھٹک کر آئی تھی کچھ دیر کو ادھر دنیا لپٹ گئی مرے دل سے کسی بلا کی طرح
Read Moreاختر شمار ۔۔۔ خبر نہیں کہ ملیں ہم زباں کہیں نہ کہیں
خبر نہیں کہ ملیں ہم زباں کہیں نہ کہیں ہماری ہو گی مگر داستاں کہیں نہ کہیں کہاں کہاں لیے پھرتی ہے اک خیال کی رو ہمارے دل سا بھی ہو گا سماں کہیں نہ کہیں ضرور ملتا رہے گا مٹانے والوں کو ہمارے بعد ہمارا نشاں کہیں نہ کہیں شجر شجر پہ یہ سرگوشیاں ہیں پتوں کی کہ فصلِ گل میں بھی ہو گی خزاں کہیں نہ کہیں لہو جو دل کا جلائے ہوئے ہے کیا شے ہے؟ اگر ہے آگ تو ہو گا دھواں کہیں نہ کہیں
Read Moreحمدِ باری تعالیٰ ۔۔۔ خاور اعجاز
آئی ہے زمانے کی ہَوا آس لگائے پہلو میں لیے دل کا دِیا ، آس لگائے جاتے ہیں تِرے در سے سبھی جھولیاں بھر کے آتے ہیں تِرے در پہ سدا آس لگائے ہم عاصیوں پر نظرِ کرم اے مِرے مولا ہم بھی ہیں کھڑے روزِ جزا آس لگائے تجھ سے جو بندھی ہے ہر ِاک احساس کی ڈوری اِس دہر سے بندہ تِرا کیا آس لگائے مانگے پہ تو دُنیا بھی ہمیں دے گی بہت کچھ ہم تجھ سے ہیں کچھ اِس سے سوا آس لگائے نظریں ہیں طوافِ…
Read Moreنعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ سرور حسین نقشبندی
نعت بہ لحنِ دیدۂ پرنم سخن تراش ہوا حضورِ شاہ میں جس دم سخن تراش ہوا ثنا کی راہ میں ‘‘لاترفعوا’’ تھا پیشِ نظر اسی لیے تو میں مدھم سخن تراش ہوا یہ احتیاط مجھے نعت نے سکھائی ہے میں زود گو تھا مگر کم سخن تراش ہوا بسایا دیدہ و جاں میں جمالِ شہرِ نبی پھر اس کے بعد میں پیہم سخن تراش ہوا فضائے طیبہ نے کھولے خیال کے روزن نبی کے شہر کا موسم سخن تراش ہوا جب ان کا ذکر کیا تو درود لب پہ رہا…
Read Moreنعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ افروز رضوی
توفیق یہ نعتِ نبی اللہ کی عطا ہے لگتا ہے کہ بخشی گئی میری جو خطا ہے آ ئے گا بلاوا درِ اقدس سے مجھے پھر ذکر شہہِ لولاک کا یہ تحفہ بڑا ہے میں ان کے وسیلے سے جو مانگوں گی خدا سے کشکول بھرے گا مرا ، وعدہ یہ کیا ہے اے کاش ! وہ کوثر پہ محبت سے پکاریں آ کر پئیو یہ جام ، محبت کا صلہ ہے پہنچی جو مدینے تو فقط جھوم رہی تھی کہتی پھروں سب سے کہ یہ جنت کی ہوا ہے…
Read Moreعقیدت ۔۔۔ اعجاز دانش
عقیدت زہے صبا! کہ ہے تیرا گزر مدینے میں مرا بھی حال وہاں عرض کر مدینے میں فلک پہ ہے جو مقام ان کا وہ خدا جانے ہے اس زمیں پہ محمدؐ کا در مدینے میں حضورِ سیدِ کونین مجھ سے پہلے مری ہے کیا نصیب کہ پہنچے خبر مدینے میں مدینہ آئینۂ روز و شب ہے اور یہ زیست ہے کیا ہی خوب کہ ہو خود نگر مدینے میں نہ بے مراد رہوں میں نہ در بدر ہی پھروں جو عمر اُن کے ہو در پہ بسر مدینے میں…
Read Moreزبیر فاروق ۔۔۔ اُس کے دل نے بھی کچھ کہا ہو گا
اُس کے دل نے بھی کچھ کہا ہو گا غیر نے جو کہا سنا ہو گا کچھ نہ کچھ سوچ کر ہی پلٹا ہے گھر سے کچھ ٹھان کر چلا ہو گا آنے پہ جس کے ہو گا ہنگامہ وہ نہیں آیا پھر تو کیا ہو گا اس پہ سکتہ ہوا ہے جو طاری کچھ نہ کچھ تو اُسے دِکھا ہو گا سارے ششدر ہیں دیکھ کر اُن کو کام ایسا کوئی ہُوا ہو گا ٹوٹے دل سے نکل گیا گھر سے کیا خبر وہ کہاں گیا ہو گا کرب…
Read More