حمد ۔۔۔ حسن عسکری کاظمی (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023)

وہ پھول جو وجدان کے صحرا میں کھلا ہے
اس پھول کی خوشبو کے تعاقب میں ہوا ہے

کہیے کہ قریبِ رگِ جاں ہے وہی جاناں
وہ شوخ ہے ایسا جسے دیکھا نہ سُنا ہے

کلیوں کا تبسم بھی تو مسکان ہے اس کی
دیکھا تو وہی پھول کے پردے میں چھپا ہے

ادراک کی لہروں میں رواں ہے وہ ازل سے
وہ خون میں شامل ہے مگر پھر بھی جدا ہے

پہنچا ہے سرِ عرش تصور کا پرندہ
یہ قوتِ پرواز بھی خالق کی عطا ہے

یہ سوچ کے رکھا ہے قلم ہاتھ سے میں نے
کیا حمد ہو اس کی جو دو عالم کا خدا ہے

کھل جائے حسن کا یہ عقیدہ بھی جہاں پر
بندوں سے محبت مرے خالق کی رضا ہے

Related posts

Leave a Comment