جو کرکے رفو پیرہن ناچتے ہیں چھپانے کو دردِ کہن ناچتے ہیں ذرا بھی نہیں فکر سودوزیاں کی سرِ دار کیا بانکپن ناچتے ہیں ہُوا تذکرہ جو ترے گیسوؤں کا مرے ساتھ اہل سخن ناچتے ہیں ترے نرم ہونٹوں کی حدت میں شافی شگفتہ شگفتہ سمن ناچتے ہیں
Read Moreجو کرکے رفو پیرہن ناچتے ہیں چھپانے کو دردِ کہن ناچتے ہیں ذرا بھی نہیں فکر سودوزیاں کی سرِ دار کیا بانکپن ناچتے ہیں ہُوا تذکرہ جو ترے گیسوؤں کا مرے ساتھ اہل سخن ناچتے ہیں ترے نرم ہونٹوں کی حدت میں شافی شگفتہ شگفتہ سمن ناچتے ہیں
Read More