نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ محمد یٰسین قمر

آپؐ کی بات گو مسلسل ہو آپؐ کا ذکر کب مکمل ہو؟ آنکھ سے کیوں جدا بصیرت ہو؟ کیوں مدینہ نظر سے اوجھل ہو؟ مصطفیؐ کے سوا ہے کب ممکن؟ کوئی کامل ہو ، کوئی اکمل ہو ریگزارِ جہاں میں یاد اُنؐ کی آبِ کوثر کی جیسے چھاگل ہو فکر و دانش کی خشک دامانی اُنؐ کی موجِ کرم سے جل تھل ہو قبر کیا ، حشر کیا؟ مرے مولا! اُنؐ کی رحمت کا ساتھ ہر پل ہو ذکرِ خیرالوریٰ سکوں بخشے جب طبیعت ہماری بوجھل ہو ہو مرا آج…

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ ندیم عباس اشرف

طوافِ گنبد خضریٰ میں دن گزر جائے ڈھلے جو شام تو یہ روح میں اتر جائے میں بوجھ لے کے جدائی کا کس طرح پلٹوں بدن کی خاک مدینے میں ہی بکھر جائے حضور پاک کی سیرت کے گلفشاں پہلو چراغِ راہ بنیں، زندگی سنور جائے پیامِ صدق و صفا آپ کی حیاتِ پاک ہر ایک دل کے لیے روشنی جدھر جائے ندیم جب ہو مصائب سے بے بسی میری حضور آپ کے دربار تک نظر جائے

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ محمد انیس انصاری

صبر کے جاں گداز لمحوں میں ، لب پہ حرفِ ملال آیا نہیں بارشِ سنگ بھی اُترتی رہی اور شیشے میں بال آیا نہیں فردا ، موجود اور ماضی کا ہر زمانہ گواہی دیتا ہے روزِ اوّل سے آج تک آقاؐ، آپؐ سا خوش خصال آیا نہیں ہر زباں پر درود ہے اُنؐ کا ، آسماں پر درود ہے اُن کا یوں پیمبر تو بے شمار آئے ، پر محمدؐ مثال آیا نہیں اس کو کہتے ہیں خُلد زارِ نبیؐ، ہاں یہی ہے یہی ہے دارِ نبیؐ گھر میں فاقوں…

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ سید فرخ رضا ترمذی

شہرِ پیغمبرِ خاتم کی فضا کیف میں ہے ہوکے مس گنبدِ خضریٰ سے ہوا کیف میں ہے عشقِ سرور مرے سینے میں، لبوں پر ہے دعا وجد میں دل ہے مرا حرفِ دعا کیف میں ہے آپ کے قرب میں جو جو بھی رہے ہیں آقا ان کے کردار کی ہر ایک ادا کیف میں ہے جو بھی مانگو گے، ملے گا سبھی اے دیوانو!!! روزِ میلاد ہے اور دستِ عطا کیف میں ہے جس طرف دیکھئے چھائی ہے گھٹا رحمت کی اس لیے شہرِ مدینہ کی ہوا کیف میں…

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ سید ریاض حسین زیدی

آپؐ ہیں — آپؐ کی خدائی ہے کس قدر آپؐ کی رسائی ہے آپؐ کی سب اداؤں پر قربان سب کا عنوان پارسائی ہے سدرت المنتہیٰ بھی پیچھے ہے کیسی سنگت خدا سے پائی ہے کلی چٹکی درود پڑھتے ہی نسبتِ خاص کام آئی ہے پھول مہکے ہیں آپؐ کے دم سے ذاتِ احمد سے لو لگائی ہے تذکرہ جس نے آپؐ کا چھیڑا اس کی رحمت سے آشنائی ہے دل پہ میرے ریاض شادابی آپؐ کے ذکر ہی سے آئی ہے

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ نسیمِ سحر

یوں ہُوا سرشاریٔ قلب وجگر کا فیصلہ فیصلہ کُن ہو گیا اُنؐ کی نظر کا فیصلہ پیش اُن ؐ کے سامنے ہوں مَیں شبِ تیرہ لیے اب اُنہی پر ہے مری شب کی سحر کا فیصلہ مَیں تو شاید دوسری جانب ہی چل پڑتا، مگر اُس طرف لے جائے، یہ تھا رہگذر کا فیصلہ تنگ جب کرنے لگی اس دل کو دنیا کی کشش کر لیا میں نے مدینے کے سفر کا فیصلہ خیر کا پہلو ہی رہتا تھا سدا پیشِ نظر جو بھی ہوتا تھا مرے خیر البشر کا…

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ۔۔۔ رشید آفرین

شہرِ نبیؐ ہے منبعِ عرفانِ زندگی ہر پل جہاں پہ جاری ہے فیضانِ زندگی چاروں طرف ہے جلوئہ انوارِ ایزدی پیہم ہے ذرّے ذرّے پہ بارانِ زندگی مجھ بے نوا کو در پہ بلا کر حضورؐ نے لطف و کرم سے بھر دیا دامانِ زندگی طیبہ میں آ کے فکر و نظر کو ملی جلا پورا ہوا جو کب سے تھا ارمانِ زندگی خوش ہوں کہ دیدِ گنبدِ خضریٰ ہوئی نصیب کمتر تھا یوں بہت سر و سامانِ زندگی یثرب میں سانس لیتے ہی درد و الم مٹے ممکن کہاں…

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ خورشید ربانی

یہ خیر خواہیِ اُمت نشانِ رحمت ہے ’’حضورؐ آپ کا اُسوہ جہانِ رحمت ہے‘‘ کھلا ہے بابِ عطا دوست ہو کہ دشمن ہو یہ شانِ فضل و کرم ہے، یہ شانِ رحمت ہے وہ آفتابِ قیامت، یہ دھوپ دنیا کی خوشا کہ سایۂ دامانِ جانِ رحمت ہے سجھائے حرف بھی مضمون بھی وہی بخشے یہ نعت گوئی عطائے بیانِ رحمت ہے خطا کے دشت میں بھٹکے ہوئے مسافر کا ٹھکانہ ہے تو فقط گلستانِ رحمت ہے کلامِ پاک ہے سیرت رسولؐ اکرم کی رسولِ ؐپاک کا فرماں بیانِ رحمت ہے…

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ عقیل رحمانی

چاند ،سورج اور ستارے آپؐ ہی کے فیض سے سارے روشن استعارے آپؐ ہی کے فیض سے پُھول ، تتلی ، پیڑ ، پودے ، رونق ِ دنیا سبھی موسموں کے رنگ سارے آپؐ ہی کے فیض سے آسمانی سب کتابوں میں تری آمد کی بات سب صحیفے جو اُتارے آپؐ ہی کے فیض سے دو جہاں رب نے بنائے آپؐ ہی کے واسطے سارے منظر پیارے پیارے آپؐ ہی کے فیض سے تا قیامت دے دیا ہے سب کو زندہ معجزہ مل گئے قرآں کے پارے آپؐ ہی کے…

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ صہیب اکرام

تھا سفر کٹھن، سو ترے سوا کوئی رہنما نہ مرا ہوا مرے دشتِ جاں میں قدم قدم، ترا نقشِ پا ہے سجا ہوا یوں تو لاکھ رنگ ہیں درد کے، جو کہ چار سو ہیں کِھلے ہوئے وہ کسک، وہ سوز کہاں کہ جو ترے غمزدوں کو عطا ہوا تری جلوتوں کے جلال میں، تری خلوتوں کے جمال میں جو بھی عکس تیری ادا کا تھا وہ تھا آبِ زر میں ڈھلا ہوا مجھے صرف تیرے ہی معجزوں کے طفیل تابِ سخن ملی میں وگرنہ دشتِ گماں میں تھا کہیں…

Read More