نعتؐ ۔۔۔ سرور حسین نقشبندی

وہ خدا آشنا نہیں ہوتا
جو بشر آپؐ کا نہیں ہوتا

کیا خبر اس کو دلکشی کیا ہے
جو مدینے گیا نہیں ہوتا

سبز گنبد سے جو کشید نہ ہو
رنگ وہ دیرپا نہیں ہوتا

سبز کھڑکی کہیں سے کھلتی ہے
جب کوئی راستہ نہیں ہوتا

خاک اڑتی مری زمانے میں
میں اگر آپؐ کا نہیں ہوتا

اس کو شاہی کے ڈھب نہیں آتے
جو بھی اُنؐ کا گدا نہیں ہوتا

جب درودوں کے تار چھڑ جائیں
پھر کوئی فاصلہ نہیں ہوتا

سیرتِ شہؐ سے لو لگائے بغیر
طے کوئی مرحلہ نہیں ہوتا

یہ عنایت ازل سے تھی سرورؔ
کیسے مدحت سرا نہیں ہوتا

Related posts

Leave a Comment