نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم
کارِ دنیا سے دامن بچاتے ہوئے، آپ کے در سے خیرات پاتے ہوئے
آپ کی روشنی میں نہاؤں گا مَیں، سبز گنبد کے سائے میں آتے ہوئے
گاہے رُکتا ہوں حدّت بھری ریت پر، گاہے چلتا ہوں مستی میں بارِ دگر
اِس لیے شوق سے دیکھتے ہیں مجھے چاند تارے مدینے کو جاتے ہوئے
پھول کِھلنے لگے، پیڑ چلنے لگے، ساری دنیا کے موسم بدلنے لگے
آپ کی مسکراہٹ امر ہو گئی نقشِ باطل کو دل سے مِٹاتے ہوئے
آپ کے ہر عمل کا ہے ضامن خدا، آپ خیرالورا، سیّد الانبیا!
آپ کے خلق سے آئنہ بن گیا قلب ہر شخص کا مسکراتے ہوئے
آپ کا اِذن ہوتے ہی چل دوں گا مَیں، اپنے موجود کو بھی بدل دوں گا مَیں
آپ کے نقشِ پا سے ہے نسبت مجھے، سر اُٹھاتے ہوئے، سر جھکاتے ہوئے
رات ہو تو مِرے خواب میں آئیے، صبح ہو تو مِرا خواب بن جائیے
کاش میری بصارت کی قسمت کُھلے دیکھ کر آپ کو آتے جاتے ہوئے
