نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ صغیر احمد صغیر

جس پہ سرکار کی سیرت کا اثر ہوجائے مرحبا آپ کا منظورِ نظر ہو جائے جس پہ آقا کی فقط ایک نظر ہو جائے چاہیے جیسا خدا کو وہ بشر ہو جائے ان کی دہلیز پہ ادنیٰ سا سوالی بن کر جو بھی فریاد کروں مصرعِ تر ہو جائے مرے شاہا، مجھے مدحت کا شرف ایسا دے میں ثنا خوانی کروں اور امر ہو جائے اے خدا جب ترے دربار کی جانب آؤں آپ کا ذکر مرا زادِ سفر ہو جائے کاش ایسا ہو کہ کملی میں چھپا لیں آقا…

Read More

نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ افضل گوہر

تُو اعلٰی و ارفع ہے تُو محبوب ہے رب کا ہو سکتا ہے ہر شخص کہاں تیرے نسب کا ہر سمت چمکتے ہیں ترے نام کے جگنو جنگل بھرا رہتا ہے اجالوں سے یوں شب کا تُو ہی مجھے کملی میں چھپا لیتا ہے ورنہ میرا تو کوئی کام بھی ہوتا نہیں ڈھب کا لگتا ہے یہاں سے بھی تجھے دیکھ سکوں گا سُرمہ ہے مری آنکھ میں اب خاکِ عرب کا اب نعت کی صورت ترا اظہار کیا ہے ورنہ تو مری سوچ مرے دل میں تھا کب کا

Read More

نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ شاہد ماکلی

گریہ مرا وُضو ہے ، حضوری نماز ہے اب میں ہوں اور تصورِ شہرِ حجاز ہے باطن میں لو ہے ایک سراجِ منیر کی پتھر سا دل اِسی کی تپش سے گداز ہے بگڑے ہوئے اُمور سنور جائیں گے مرے اک دستِ مہربان مرا کارساز ہے وابستگی حریصُ علیکم سے ہے مری باطن میں اور طرح کا اک حرص و آز ہے اللہ مجھ کو عشق میں ثابت قدم رکھے اس راہ میں ہزار نشیب و فراز ہے

Read More

نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ فیصل عظیم

اس کے نور سے دنیا کا ایوان سجا ہے غارِ حرا نے رحمت کا دستور دیا ہے سوچو، تو صحرا کی ریت ہو آنکھ کا سرمہ آخر اُن قدموں کو ہاتھوں ہاتھ لیا ہے کیا قلزم، کیا دریا، ندّی، چاہِ زم زم دائی حلیمہ سے پوچھو سیرابی کیا ہے وہ دن، چشمِ شوق کی سیرابی کا وہ دن! حوضِ کوثر جس کا رستہ دیکھ رہا ہے مُشک نہیں لکھی تو لفظ معطّر کیوں ہیں شہد نہیں ٹپکا تو آنکھ سے ٹپکا کیا ہے ! اُن کو رحمت کا دیدار نہیں…

Read More

نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ علی اصغر عباس

نقطہ در نقطہ کُرہ حلقہء نعلین میں ہے مرکزہ زیست کا جو قابَ قوسین میں ہے لوحِ اثبات پہ کندہ ہے حقیقت ساری زندگی تیرا پتہ شجرہء حسنین میں ہے حلقہء بزمِ محبت ہے مدینہ طیبہ سبطِ احمد کے جو یہ ورطہء سبطین میں ہے کعبے کی اوٹ سے جودیدہء حیران کھلا اس کی حیرت ہی یہاں جلوہء کونین میں ہے شش جہت نور اُجالے سے منور کرتا آج بھی قلزمِ برکات رواں رین میں ہے وقت ساکن ہی رہا شعبِ ابی طالب میں خامشی صامت و مغموم فغاں بین…

Read More

نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ واجد امیر

مرا سُخن مرا حُسنِ کلام اُن کے لیے ہُنر میں جوہے وہ سب دام دام اُن کے لیے سحر کا غلغلہ ہنگامِ شام اُن کے لیے ہے بود و ہست کا سب اہتمام اُن کے لیے شِکوہ و شان اُنہیں کس طرح کرے مرعوب جب ایک جیسے ہیں سب خاص و عام اُن کے لیے پلٹ دیا گیا رفتارِ وقت کا برتن اُلٹ دیا گیا سارا نظام اُن کے لیے چمک اُنہی کے لیے مہر وماہ میں رکھی سجایا کاہکشاؤں کا بام اُن کے لیے کسی کی مسندِ خالی پہ…

Read More

نعتِ رسولِ اکرم ﷺ … شاعرعلی شاعر

نظر کے سامنے رب کا صحیفہ رہتا ہے نبیؐ کے نام کا لب پر وظیفہ رہتا ہے رسولِ پاکؐ ہیں سرکار دو جہانوں کے سکون ملتا ہے اُن کا کلام پڑھتے ہوئے دردو پڑھتے ہوئے اور سلام پڑھتے ہوئے ہمارے واسطے کعبہ بھی ہے، مدینہ بھی ہمارے سامنے منزل بھی ہے، سفینہ بھی بیانِ سیرتِ سرکارؐ دل کو بھاتا ہے خرام کرتے ہیں زائر سلام پڑھتے ہوئے دردو پڑھتے ہوئے اور سلام پڑھتے ہوئے ضیائے نورِ نبیؐ دو جہاں میں پھیلی ہے گھٹائے زلفِ نبیؐ ہم پہ کھل کے برسی…

Read More

نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ رحمان حفیظ

لئے چلا ہو کوئی اپنے ساتھ ساتھ مجھے اور ایک رشک سے تکتی ہو کائنات مجھے فروغِ عشقِ پیمبر ہو زندگی میری ورود ِاسم محمد ؐسے ہو نشاط مجھے سنا تھا ذکر مدینے کے اک سخنور کا پھر اس کے بعد نہ بھائی کسی کی بات مجھے خدا جو دے ہنرِ عرضِ حالِ دل رحمان تو ایک نعت ہو کافی پئے ثبات مجھے اسی صدا کے تعاقب میں چل پڑا میں حفیظ پکارتی ہی رہی ساری کائنات مجھے

Read More

نعت رسولِ مقبول ﷺ … شبیر نازش

رُوح مکہ،دل مدینہ چاہیے جینا ایسا ہو تو جینا چاہیے آپ ﷺ تو ہر دل میں ہیں جلوہ نما دیکھنے کو چشمِ بینا چاہیے آپ ﷺ کے حسنِ عمل کا درس ہے اپنی گدڑی آپ سینا چاہیے جنت الفردوس کی تکمیل کو جسمِ اطہر کا پسینہ چاہیے چاہیے اُن ﷺ کی غلامی کا شرف کب مجھے کوئی خزینہ چاہیے نعت کہنے کو تو کہتے ہیں مگر نعت کہنے کو قرینہ چاہیے روضۂ اقدس پہ نازش! حاضری دم بہ دم، زینہ بہ زینہ چاہیے

Read More

نعتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔شناور اسحاق

حریفِ سیلِ بلا، بادبانِ رحمت ہے بہ روئے گیتی، مدینہ، نشانِ رحمت ہے رواں ہے سوئے ابد کارواں توکل کا سروں پہ سایہ فگن آسمانِ رحمت ہے مجال ہے کوئی میلی نظر سے دیکھ سکے یہ برق وباد ہے، یہ آشیانِ رحمت ہے ہمارا علم زبون وخجل نہیں رہتا الف کے بعد زمان ومکانِ رحمت ہے یہ دہر کیاہے؟ فقط راستوں کا جنگل ہے "حضور آپ کا اسوہ جہان رحمت ہے”

Read More