دیپک راگ ہے چاہت اپنی، کاہے سنائیں تمھیں
ہم تو سلگتے ہی رہتے ہیں، کیوں سُلگائیں تمھیں
Related posts
-
قابل اجمیری
مرے گناہِ نظر سے پہلے چمن چمن میری آبرو تھی مجھے شعورِ جمال آیا تو گلعذاروںنے... -
نظر امروہوی
مَیں شریکِ رونقِ ہر انجمن تھا، کل تلک آج میرے شہر میں کوئی نہ پہچانا مجھے