نوح ناروی ۔۔۔ میرے جینے کا طور کچھ بھی نہیں

میرے جینے کا طور کچھ بھی نہیں سانس چلتی ہے اور کچھ بھی نہیں دل لگا کر پھنسے ہم آفت میں بات اتنی ہے اور کچھ بھی نہیں آپ ہیں آپ، آپ سب کچھ ہیں اور میں اور، اور کچھ بھی نہیں ہم اگر ہیں تو جھیل ڈالیں گے دل اگر ہے تو جور کچھ بھی نہیں شعر لکھتے ہیں شعر پڑھتے ہیں نوح میں وصف اور کچھ بھی نہیں

Read More

امجد اسلام امجد ۔۔۔ بھیڑ میں اک اجنبی کا سامنا اچھا لگا

غزل بھیڑ میں اک اجنبی کا سامنا اچھا لگا سب سے چھپ کر وہ کسی کا دیکھنا اچھا لگا سرمئی آنکھوں کے نیچے پھول سے کھلنے لگے کہتے کہتے کچھ کسی کا سوچنا اچھا لگا بات تو کچھ بھی نہیں تھیں لیکن اس کا ایک دم ہاتھ کو ہونٹوں پہ رکھ کر روکنا اچھا لگا چائے میں چینی ملانا اس گھڑی بھایا بہت زیرِ لب وہ مسکراتا شکریہ اچھا لگا دل میں کتنے عہد باندھے تھے بھلانے کے اسے وہ ملا تو سب ارادے توڑنا اچھا لگا بے ارادہ لمس…

Read More

ظہور چوہان ۔۔۔ دلِ ویران کی وحشت سے جب گھر چیخ اٹھتا ہے

Read More

سرور فرحان ۔۔۔ چراغِ آرزو بھی اپنے جلنے کی جزا مانگے

Read More

اقبال ساجد ۔۔۔ اپنی انا کی آج بھی تسکین ہم نے کی

غزل اپنی انا کی آج بھی تسکین ہم نے کی جی بھر کے اس کے حسن کی توہین ہم نے کی لہجے کی تیز دھار سے زخمی کیا اسے پیوست دل میں لفظ کی سنگین ہم نے کی لائے بروئے کار نہ حسن و جمال کو موقع تھا پھر بھی رات نہ رنگین ہم نے کی جی بھر کے دل کی موت پہ رونے دیا اسے پرسا دیا نہ صبر کی تلقین ہم نے کی دریا کی سیر کرنے اکیلے چلے گئے شامِ شفق کی آپ ہی تحسین ہم نے…

Read More

صوفی غلام مصطفیٰ تبسم ۔۔۔ کہاں میں کہاں یہ مقام اللہ اللہ

غزل وہ مجھ سے ہوئے ہم کلام اللہ اللہ کہاں میں کہاں یہ مقام اللہ اللہ یہ روئے درخشاں یہ زلفوں کے سائے یہ ہنگامۂ صبح و شام اللہ اللہ یہ جلووں کی تابانیوں کا تسلسل یہ ذوقِ نظر کا دوام اللہ اللہ وہ سہما ہوا آنسوؤں کا تلاطم وہ آبِ رواں بے خرام اللہ اللہ شبِ وصل کی ساعتیں مختصر سی تمناؤں کا اژدحام اللہ اللہ وہ ضبطِ سخن میں لبوں کی خموشی نظر کا وہ لطفِ کلام اللہ اللہ

Read More