اماوس ……. ایوب خاور

اماوس ۔۔۔۔۔ رقص کرنا تھا سمندر نے مگر یہ چاند ! اس کو کیا ہوا۔۔۔۔ اس چودھویں کے چاند کو کس کی نظر کے کالے بادل گھیر کر اپنی گپھا میں لے گئے اے رات! آنکھیں کھول اک لمحے کو دیکھ اپنے ساحل سے پرے بوڑھا سمندر رقص کے اِک زاویے میں منجمد ہے منتظر ہے چاند کو اپنی گپھا میں سے نکال تاروں سے کہہ بادلوں کی اوٹ سے نکلیں ذرا سی دیر کو اپنی جھلمل کی …تکت، ترکٹ ،تہ ،دھا،تک، سے کتھک کی لے دکھائیں آنکھ بھر اس…

Read More