انشا صاحب! پَو پھٹتی ہے، تارے ڈوبے، صبح ہوئی
بات تمھاری مان کے ہم تو شب بھر بے آرام ہوئے
Related posts
-
عرفان صدیقی
عجب حریف تھا میرے ہی ساتھ ڈوب گیا مرے سفینے کو غرقاب دیکھنے کے لیے -
شارق جمال ناگپوری
ڈس نہ لے دیکھو کہیں دھوپ کا منظر مجھ کو تم نے بھیجا تو ہے بل...