وقت پڑنے پہ اگر کام نہ آئے دنیا
ایسی دنیا ہے تو پھر بھاڑ میں جائے دنیا
نہ بنی تھی یہ کسی کی نہ ہے بننے والی
پھر بھی ہر شخص یہ کہتا ہے کہ ہائے دنیا
پارسا ہوں کہ گنہگار میں سب جانتا ہوں
میرے بارے میں مجھے کچھ نہ بتائے دنیا
سچ بتاتے ہوئے خاطر میں نہیں لانے کا
جس قدر چاہے بھلے شور مچائے دنیا
کوئی خواہش کوئی لالچ نہ ہوس ہے دل میں
ہم فقیروں پہ عبث سر نہ کھپائے دنیا
ما سوا لَھوْ و لَعِب کچھ بھی نہیں ہے پھر بھی
جس کو لگتی ہے بھلی جائے کمائے دنیا
نہ بنایا ہے نہ دنیا کو بنائیں گے صغیر
سو یہ بنتا ہے ہمیں بھی نہ بنائے دنیا