نسیمِ سحر ۔۔۔ گماں یہ نہ کیجو، بڑا وقت ہے

گماں یہ نہ کیجو، بڑا وقت ہے
کہ پھٹتا ہوا چیتھڑا وقت ہے

کبھی مان لیتا تھا باتیں مِری
اور اب اپنی ضِد پر اَڑا وقت ہے

یکایک ہی اُس کی گھڑی رُک گئی
جو یہ کہہ رہا تھا، بڑا وقت ہے !

میں لاوقت ہوں اور مشکل میں ہوں
مِرے راستے میں پڑا وقت ہے

کہیں ٹوٹ جانا تو ہے لازمی
کہ دریا میں کچا گھڑا وقت ہے

کوئی وقت بھی اتنا اچھا نہ تھا
مگر یہ بہت ہی کڑا وقت ہے

مری عمر کچھ اِتنی کم بھی نہیں !
مگر مجھ سے تھوڑا بڑا وقت ہے

مری قبر آدھی سی کھودی ہوئی
یہ چلتا ہوا پھاوڑا وقت ہے

لڑائی میں مَیں جیت سکتا نہیں
کہ میرا مخالف دھڑا وقت ہے

نسیم ؔ اِس کا مصرف ہی کوئی نہیں
کہ دلدل کی تہہ میں پڑا وقت ہے

Related posts

Leave a Comment