قاضی حبیب الرحمن ۔۔۔۔۔ خاموش مناظر کی خبر آتی ہے

  خاموش مناظر کی خبر آتی ہے کچھ روز سے آواز، نظر آتی ہے جیسے کوئی بِسری ہوئی آوارہ یاد بے ساختہ سینے میں اُتر آتی ہے دیکھی ہے اک ایسی بھی سلونی صورت خلوت میں کچھ اَور نِکھر آتی ہے کیا جانیے، کیا درد ہے دل کے اندر بیٹھے بیٹھے جو آنکھ بھر آتی ہے یوں ہے کہ وہی ظلمتِ شب ہے اب تک یوں کہنے کو ہر روز سحر آتی ہے ہر صبح کو زندگی بھُلا کر سب کچھ ہر شام کو تھک ہار کے گھر آتی ہے…

Read More