چھو کر حدِ فنا کو جوانی جواں ہوئی جو آگ جل رہی تھی وہ آخر دھواں ہوئی آمادہِ سفر کی نگاہیں تڑپ گئیں سیٹی رُکی تو شام کی گاڑی رواں ہوئی
Read Moreچھو کر حدِ فنا کو جوانی جواں ہوئی جو آگ جل رہی تھی وہ آخر دھواں ہوئی آمادہِ سفر کی نگاہیں تڑپ گئیں سیٹی رُکی تو شام کی گاڑی رواں ہوئی
Read More