یوں ذہن میں جمالِ رسالت سما گیا ۔۔۔ حفیظ تائب

یوں ذہن میں جمالِ رسالت سما گیا میرا جہانِ فکر و نظر جگمگا گیا خلُقِ عظیم و اسوہء کامل حضورﷺ کا آدابِ زیست سارے جہاں کو سکھا گیا اُس کے قدم سے پھوٹ پڑا چشمہء بہار وہ دشتِ زندگی کو گلستاں بنا گیا انوارِ حق سے جس نے بھرا دامنِ حیات جو نکہتِ وفا سے زمانے بسا گیا رہ جائے گا بھرم مرے حرفِ نیاز کا اُس بارگاہِ ناز میں گر بار پا گیا کتنا بڑا کرم ہے کہ تائب سا بے ہنر توصیفِ مصطفٰےﷺ کے لیے چن لیا گی…

Read More