میرا جی ۔۔۔ نارسائی

نارسائی ۔۔۔۔۔۔ رات اندھیری، بن ہے سُونا، کوئی نہیں ہے ساتھ پَوَن جھکولے پیڑ ہلائیں، تھر تھر کانپیں پات دل میں ڈر کا تیر چبھا ہے، سینے پر ہے ہاتھ رہ رہ کر سوچوں یوں کیسے پوری ہو گی رات؟ بر کھا رُت ہے اور جوانی، لہروں کا طوفان پیتم ہے نادان، مرا دل رسموں سے انجان کوئی نہیں جو بات سجھائے، کیسے ہو سامان؟ بھگون! مجھ کو راہ دکھا دے، مجھ کو دے دے گیان چپّو ٹوٹے، ناؤ پرانی، دور ہے کھیون ہارا بیری ہیں ندی کی موجیں اور…

Read More