مسجدِ قرطبہ ۔۔۔۔ علامہ اقبال

مَسجدِ قُرطُبہ (ہسپانیہ کی سرزمین بالخصوص قُرطُبہ لکھی گئی) ………… سلسلۂ روز و شب، نقش گرِ حادثات سلسلۂ روز و شب، اصلِ حیات و ممات سلسلۂ روز و شب، تارِ حریرِ دو رنگ جس سے بناتی ہے ذات اپنی قبائے صفات سلسلۂ روز و شب، سازِ ازل کی فغاں جس سے دکھاتی ہے ذات زیر و بمِ ممکنات تجھ کو پرکھتا ہے یہ، مجھ کو پرکھتا ہے یہ سلسلۂ روز و شب، صیرفیِ کائنات تو ہو  اگر کم عیار، مَیں ہوں اگر کم عیار موت ہے تیری برات، موت ہے میری…

Read More