آخری ملاقات ۔۔۔۔۔ ظہور نظر

 

آخری ملاقات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ریزہ ریزہ ہو کر گرتی
تھر تھر کرتی
اک دیوار کا سایہ
کڑی دھوپ میں
عجب روپ میں
میری جانب آیا
میں نے اُس کو
اُس نے مجھ کو
سینے سے لپٹایا
دھوپ ڈھلی
تو شامِ وفا نے

عجب سوال اٹھایا
مجھ سے اور
دیوار سے پوچھا

کس نے کسے بچایا
وہ تو تھی دیوار
سو چپ تھی
میں بھی بول نہ پایا

Related posts

Leave a Comment