آندھی چلے گی، دیپ کی لو تھرتھرائے گی
یہ بات بھی کسی کی سمجھ میں نہ آئے گی
سنسان سیڑھیوں سے اُترتی ہوئی کرن
کمرے کی ظلمتوں میں اکیلی نہائے گی
Related posts
-
قابل اجمیری
مرے گناہِ نظر سے پہلے چمن چمن میری آبرو تھی مجھے شعورِ جمال آیا تو گلعذاروںنے... -
نظر امروہوی
مَیں شریکِ رونقِ ہر انجمن تھا، کل تلک آج میرے شہر میں کوئی نہ پہچانا مجھے