ایک دن گم ہو گیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔ خالد احمد

ایک دن گم ہو گیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ماں! تمھیں تو یاد ہوگا
تم نے اُس دن منہ اندھیرے
نیند کی چادر ہٹا کر
بوسہ ماتھے پر سجا کر
ہاتھ یوں بالوں میں پھیرے
دوڑ اُٹھے رگ رگ سویرے
گرم بستر سے اُٹھایا
مجھ کو نہلایا، دُھلایا
زیبِ تن کپڑے نئے تھے
زیبِ پا جوتے نئے تھے
ماں! تمھیں تو یاد ہوگا
مدرسے کی سمت جاتا
کاندھے پر بستہ جھلاتا
وہ کھلنڈرا سا دُلارا
ایک ننھا سا ستارا
اپنے ملبے پر کھڑا ہے
چار جانب دیکھتا ہے
کیا کہوں ؟ کیا کھو گیا ہے
ایک دن گم ہو گیا ہے
ماں! تمھیں تو یاد ہو گا
ہاں! تمھیں تو یاد ہو گا

Related posts

Leave a Comment