خود کلامی ۔۔۔۔۔ سکونِ قلب کو ارشد یہی سامان کافی ہے میں جن سے پیار کرتا ہوں وہ مجھ کو یاد کرتے ہیں وگرنہ اس زمانے میں حقیقت کیا فسانے میں بھی رشتوں کو نبھانے کی کہاں اب ریت باقی ہے ؟
Read MoreMonth: 2021 مارچ
توقیر عباس… ہوا ہے کون کس کا کب مسافر
ہوا ہے کون کس کا کب مسافر یہاں تو لوگ ٹھہرے سب مسافر یہاں رستا بھٹکنے کا ہے امکاں کسی کے ساتھ رہنا اب مسافر بہر سو فصل سرسوں کی کھلی تھی یہی دن تھے ہوئے تھے جب مسافر خط ِتنسیخ امیدوں پر کھچا ہے تبسم تیرا زیرِلب مسافر ہمیں بھی زندگی کرنا تھی لیکن ہمیں آیا نہیں ہے ڈھب مسافر کہانی کا وہ کیسا موڑ ہوگا مسافر سے ملے گا جب مسا فر نم آنکھوں سے کسی نے مجھ سے پوچھا بچھڑ کر اب ملو گے کب مسافر کوئی…
Read Moreعمران اعوان
میں جانتا ہوں کہ ہر شخص مر نہیں جاتا مگر وبا کے دنوں میں یہ ڈر نہیں جاتا
Read Moreنجیب احمد
ہم اپنے گھر سے برنگِ ہوا نکلتے ہیں کسی کے حق میں، کسی کے خلاف چلتے ہیں
Read Moreیزدانی جالندھری
چھپا ہے مرے ذہن میں نقش گر جو روز ایک پیکر بنا جائے ہے
Read Moreمیر تقی میر ۔۔۔ گل شرم سے بہ جائےگا گلشن میں ہو کر آب سا
گل شرم سے بہ جائےگا گلشن میں ہو کر آب سا برقعے سے گر نکلا کہیں چہرہ ترا مہتاب سا گل برگ کا یہ رنگ ہے مرجاں کا ایسا ڈھنگ ہے دیکھو نہ جھمکے ہے پڑا وہ ہونٹ لعلِ ناب سا وہ مایۂ جاں تو کہیں پیدا نہیں جوں کیمیا میں شوق کی افراط سے بے تاب ہوں سیماب سا دل تاب ہی لایا نہ ٹک تا یاد رہتا ہم نشیں اب عیش روزِ وصل کا ہے جی میں بھولا خواب سا سناہٹے میں جان کے ہوش و حواس ودم…
Read Moreجلیل عالی
لکھتے نہیں ہیں اپنی ہواؤں میں خط اُسے حالانکہ ان کے پاس خدا کا پتہ بھی ہے
Read Moreنصیراللہ خاں نصیر کوٹی
اب ہزیمت کا لگ گیا دھڑکا ہم اکیلے بھلے تھے لشکر سے
Read Moreذیشان منیر… زندگی میں تازگی بھی چاہیے
زندگی میں تازگی بھی چاہیے سر بسر اک روشنی بھی چاہیے ہو عنایت کی نظر شام و سحر پھر نظر کو روشنی بھی چاہیے ڈھونڈتا ہوں اس کو کل بھی آج بھی مل سکے تو سر خوشی بھی چاہیے کائناتِ رنگ و بو میں روشنی رنگِ گل میں تازگی بھی چاہیے بس کرم کی اک نظر سے ہو عطا ان کی حاصل رہبری بھی چاہیے پھر ہمیں کیا چاہیے اس کے سوا علم سے اب روشنی بھی چاہیے ذرے ذرے میں ہے ذیشاںؔ تازگی اور مجھ کو تازگی بھی چاہیے
Read Moreبیدل حیدری
مجھ سے چلے ہیں خون چھڑکنے کے سلسلے میں دشت میں بہار کا پہلا سفیر تھا
Read More