جو لکھتا پھرتا ہے دیوار و در پہ نام مرا
بکھیر دے نہ کہیں حرف حرف کے مجھے
Related posts
-
نظر امروہوی
مرے ہی غم سے عبارت نہیں مری صورت ہر ایک شخص کا چہرہ کتاب جیسا ہے -
نظر امروہوی
خلاؤں میں بکھر جاتی یہ دنیا تو ذرّوں میں توانائی نہ ہوتی