میرزا محمد رفیع سودا

مجھ صیدِ ناتواں کے احوال کو نہ پوچھو محروم ذبح سے ہوں، مردود ہوں قفس کا

Read More

میرزا محمد رفیع سودا

طلب نہ چرخ سے کر نانِ راحت، اے سودا پھرے ہے آپ یہ کاسہ لیے گدائی کا

Read More

میرزا محمد رفیع سودا

ادب دیا ہے ہاتھ سے اپنے کبھو بھلا مے خانے کا کیسے ہی ہم مست چلے پر سجدہ ہر یک گام کیا

Read More

میرزا جواں بخت جہاں دار شاہ

دیکھ تیرا جمال کچھ کا کچھ دل میں آیا خیال کچھ کا کچھ

Read More

یگانہ

پہاڑ کاٹنے والے زمیں سے ہار گئے اسی زمین میں دریا سمائے ہیں کیا کیا!

Read More