رضوان احمد ۔۔۔ منٹو کا ایک نادر مضمون

منٹو کا ایک نادر مضمون سعادت حسن منٹو نے ایک جگہ لکھا ہے ’میں جانتا ہوں سعادت حسن ایک دن مر جائے گا۔ مگر منٹو کبھی نہیں مر سکتا۔‘  یہ ایک حقیقت ہے کہ سعادت حسن 18جنوری 1955ءکو مر گیا اور اسے لاہو رمیں دفن کر دیا گیا۔ لیکن منٹو نہ اس تاریخ کو مرا تھا اور نہ آئندہ کبھی مرے گا۔ وہ مر بھی کیسے سکتا ہے اس کی تحریں آج بھی سماج کو اپنے مسائل کا احساس دلاتی ہیں، اس کے رو برو آئینہ رکھتی ہیں جس میں…

Read More

منٹو ۔۔۔ مجید امجد

منٹو ۔۔۔۔ مَیں نے اُس کو دیکھا ہے اُجلی اُجلی سڑکوں پر اِک گرد بھری حیرانی میں پھیلتی بھیڑ کے اوندھے اوندھے کٹوروں کی طغیانی میں جب وہ خالی بوتل پھینک کے کہتا ہے : ” دنیا ! تیرا حُسن یہی بدصورتی ہے ۔ " دنیا اُس کو گھورتی ہے شورِ سلاسل بن کر گونجنے لگتا ہے انگاروں بھری آنکھوں میں یہ تند سوال کون ہے یہ جس نے اپنی بہکی بہکی سانسوں کا جال بامِ زماں پر پھینکا ہے؟ کون ہے جو بل کھاتے ضمیروں کے پُر پیچ دھندلکوں…

Read More