طوافِ درد نہ کر، آنسوؤں کے پاس نہ رہ
جواز ڈھونڈ کوئی، بے سبب اداس نہ رہ
Related posts
-
عرفان صدیقی
عجب حریف تھا میرے ہی ساتھ ڈوب گیا مرے سفینے کو غرقاب دیکھنے کے لیے -
شارق جمال ناگپوری
ڈس نہ لے دیکھو کہیں دھوپ کا منظر مجھ کو تم نے بھیجا تو ہے بل...