نظم
(بیادِ امجد اسلام امجد)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سمجھ میں کچھ نہیں آتا ہے انور
ہمارے ساتھ یہ کیا ہو گیا ہے؟
غم و اندوہ کی شِدّت نہ پوچھو
یہ لگتا ہے بہت کچھ کھو گیا ہے
زبانِ خلق دیتی ہے گواہی
وہ جنّت کی طرف ہی تو گیا ہے
رہو چُپ چاپ امجد کے سرہانے
ابھی کچھ لِکھتے لِکھتے سو گیا ہے