ثمینہ راجہ ۔۔۔ چوتھی سمت

چوتھی سمت
۔۔۔۔۔۔۔۔
پرانے وقتوں کے شاہزادے
سفر پہ جاتے تو لوگ اُن کو
ہمیشہ ہی چوتھی سمت جانے سے روکتے تھے
مگر انھیں اک عجب تجسس
کشاں کشاں اُس طرف بڑھاتا
اور ایک سنسان راستے پر
ہوا کی بے چین سیٹیوں سے
اُبھرتی آواز
شاہزادوں کے نام لے کر پکارتی تھی
پلٹ کے تکتے تو شاہزادے
سیاہ پتھر میں ڈھلتے جاتے

ہمارے بچپن نے یہ کہانی
اماوسوں کی اندھیری راتوں میں
کتنے شوق اور کس لگن سے
ہزارہا مرتبہ سنی تھی
ہمارا بچپن گزر چکا
اب ہمیں بھی درپیش اک سفر ہے
تو اب ہمیں بھی یہی تجسس
اگر کبھی چوتھی سمت لے جائے
ہم چلے جائیں گے، مگر اتنی التجا ہے
خدائے برتر!
ہمارا انجام مختلف ہو

…………………..
مجموعہ کلام: ہویدا
ناشر: مستقبل، پبلی کیشنز، اسلام آباد
سنِ اشاعت: دسمبر ۱۹۹۵ء

Related posts

Leave a Comment