محمد ارشاد ۔۔۔ ہر چند ظفر کا ہے وسیلہ تو سفر بھی

ہر چند ظفر کا ہے وسیلہ تو سفر بھی رہ بھول گئے گھر کی رہا یاد نہ گھر بھی جس پُل سے گزرنا ہے وہ تلوار کی ہے دھار یکساں ہیں چپ و راست اِدھر اور اِدھر بھی احوال سنائیں کسے کیا آب و ہوا کے ٹِک پائے بگولے نہ ٹھہر پائے بھنور بھی یہ دفن بگولے میں تو وہ غرق بھنور میں ہے خشک جو دامن تو بھی کیا ، کیا ہے جو تر بھی نایاب نہیں عدل و مساوات جہاں میں جتنی ہے دُمِ فیل ہے اتنی دمِ…

Read More

فرہاد ترابی ۔۔۔ ریشم و اطلس و کم خواب نہیں دیکھتے ہیں

ریشم و اطلس و کم خواب نہیں دیکھتے ہیں ہم پہ الزام ہے ہم خواب نہیں دیکھتے ہیں جب وہ آتا ہے سرِ شام لبِ بام کبھی آسماں! ہم ترا مہتاب نہیں دیکھتے ہیں آپ اسے کچھ بھی کہیں آپ کی مرضی ہے جناب ٹھان لیتے ہیں تو اسباب نہیں دیکھتے ہیں یہ الگ بات کہ ہنستے ہوئے ٹالا ہے اسے دل پہ کیا گزری ہے احباب نہیں دیکھتے ہیں بستیاں جن کی ہوں دریا کے کنارے فرہادؔ گھر بناتے ہوئے سیلاب نہیں دیکھتے ہیں

Read More

عاطف جاوید عاطف ۔۔۔ غزل کا مطلع سنوار لیتے ہیں آؤ بالوں سے بالیوں سے

غزل کا مطلع سنوار لیتے ہیں آؤ بالوں سے بالیوں سے سجیلے ماتھے کے سرخ ٹیکے سے اور ہونٹوں کی لالیوں سے پُرانے کیمپس کے پیڑ ہاتھوں کا لمس پانے کے منتظر ہیں وہ شخص چھُو چھُو کے سبز کرتا تھا پھول جھڑتے تھے ڈالیوں سے یہ رسمِ تازہ گلاب پاشی بھی چیر دیتی ہے گُل کا سینہ کہ پھول مٹی میں رول دیتے ہیں لوگ چُن چُن کے تھالیوں سے مجاورانِ مزارِ اُلفت سے لوگ پوچھیں گے دفن کیا ہے ؟ تو پیر و مرشد! میں کیا بتاؤں گا،…

Read More

میر تقی میر ۔۔۔ نہیں ستارے یہ سوراخ پڑگئے ہیں تمام

رہے خیال تنک ہم بھی رُوسیاہوں کا لگے ہو خون بہت کرنے بے گناہوں کا نہیں ستارے یہ سوراخ پڑگئے ہیں تمام فلک حریف ہوا تھا ہماری آہوں کا گلی میں اُس کی پھٹے کپڑوں پر مرے مت جا لباسِ فقر ہے واں فخر بادشاہوں کا تمام زلف کے کوچے ہیں مارِ پیچ اُس کی تجھی کو آوے دِلا! چلنا ایسی راہوں کا کہاں سے تہ کریں پیدا یہ ناظمانِ حال کہ کوچ بافی ہی ہے کام ان جلاہوں کا حساب کا ہے کا روزِ شمار میں مجھ سے شمار…

Read More

حامد یزدانی ۔۔۔ الھڑ برس کا سنہری پَل

الھڑ برس کا سنہری پَل ۔۔۔۔۔۔۔۔ محبت اپنے ہونے پر بہت اصرار کرتی ہے گلابی سال کے روشن مہینے کی کسی نیلی سی اک تعطیل کے ساحل پہ موسم آن ٹھہرا ہے سنہرے پَل کا سایہ بھی سنہرا ہے دلوں کی عمر جب الہڑ برس کی ہو فضاؤں میں عجب سی اک کشش تحلیل ہوتی ہے تو چُپ کے آئنے میں آنے والی اک ادھوری یاد کی تکمیل ہوتی ہے نظر بے ساختہ بس ایک جانب کھنچتی جاتی ہے ستارے برف کی صورت پگھلتے ہیں تمازت دھوپ کی ہو چاندنی…

Read More

ماجد صدیقی ۔۔۔ پت جھڑوں میں کیا سے کیا یاد آئیاں

پت جھڑوں میں کیا سے کیا یاد آئیاں تتلیوں پھولوں کی بزم آرائیاں آئنے چہروں کے گرد آلود ہیں پانیوں پر جم چلی ہیں کائیاں مفلسی ٹھہرے جہاں پازیبِ پا ان گھروں میں کیا بجیں شہنائیاں مکر سے عاری ہیں جو اپنے یہاں عیب بن جاتی ہیں وہ دانائیاں جو نہ جانیں بے دھڑک منہ کھولنا ہیں اُنہی کے نام سب رسوائیاں

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔ جلیل عالی

جادۂ عشق میں تابندہ علم تیرےؐ ہیں کیا بتائیں ہمیں کیا نقشِ قدم تیرےؐ ہیں دوسرا کون ہے اس شان کا ممدوح کوئی وصف جیسے سرِ قرطاس و قلم تیرےؐ ہیں اک تری ؐ دُھن ہے ہمارے لیے آہنگِ حیات شوق سینے میں بہم، آنکھ میں نم تیرےؐ ہیں دل کسی موسم و ماحول کا محتاج نہیں ہوں کسی حال میں بھی ہم، ہمہ دم تیرےؐ ہیں کیا مجال آنکھ اٹھے اپنی کسی اور طرف آخری سانس تلک تیری قسم تیرےؐ ہیں یاد رکھتی ہے تری ؐ کیفِ دگر میں…

Read More

مظفر حنفی ۔۔ درد نے دل کو گدگدایا تو

درد نے دل کو گدگدایا توکچھ شرارہ سا تلملایا تو آپ دریا کے ساتھ جاتے ہیںاور وہ لوٹ کر نہ آیا تو دیکھنا، آسماں کی خیر نہیںخاکساری نے سر اُٹھایا تو شاخ کانٹوں بھری سہی لیکنہاتھ اس نے ادھر بڑھایا تو کیوں اُٹھاتے ہو ریت کی دیوارآ گیا کوئی زیرِ سایہ تو دُور تک لہریں کھِلکھِلانے لگیںاک دِیا نہر میں بہایا تو  

Read More

نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔۔ قمر جلالوی

تجھ سے پہلے کوئی شے حق نے نہ اَصلا دیکھی خُوب جب دیکھ لیا تجھ کو تو دنیا دیکھی تو نے قبل از دو جہاں شانِ تجلّیٰ دیکھی عرش سجتا ہوا بنتی ہوئی دنیا دیکھی تیرے سجدے سے جھکی سارے رسولوں کی جبیں سب نے اللہ کو مانا تری دیکھا دیکھی میزباں خالق کونین بنا خود تیرا تیری توقیر سرِ عرشِ معلےٰ دیکھی آپ چپ ہو گئے ارمانِ زیارت سن کر میری حالت پہ نظر کی نہ تمنا دیکھی حق کے دیدار کی بابت جو کہا، فرمایا ! اِک جھلک…

Read More