سچ ہے کہ وہ برا تھا، ہر اک سے لڑا کیا لیکن اسے ذلیل کیا یہ برا کیا گلدان میں گلاب کی کلیاں مہک اٹھیں کرسی نے اس کو دیکھ کے آغوش وا کیا گھر سے چلا تو چاند مرے ساتھ ہو لیا پھر صبح تک وہ میرے برابر چلا کیا کوٹھوں پہ منہ اندھیرے ستارے اتر پڑے بن کے پتنگ میں بھی ہوا میں اڑا کیا اس سے بچھڑتے وقت میں رویا تھا خوب سا یہ بات یاد آئی تو پہروں ہنسا کیا چھوڑو پرانے قصوں میں کچھ بھی…
Read MoreDay: اکتوبر 23، 2025
محسن اسرار
بھرم تو رکھنا ہی پڑتا ہے اس کی محفل کا بغیر کھائے پیے ہاتھ دھونے لگتے ہیں
Read Moreحفیظ جونپوری ۔۔۔ محبت کیا بڑھی ہے وہم باہم بڑھتے جاتے ہیں
محبت کیا بڑھی ہے وہم باہم بڑھتے جاتے ہیں ہم ان کو آزماتے ہیں وہ ہم کو آزماتے ہیں نہ گھٹتی شانِ معشوقی جو آ جاتے عیادت کو برے وقتوں میں اچھے لوگ اکثر کام آتے ہیں جو ہم کہتے نہیں منہ سے تو یہ اپنی مروت ہے چرانا دل کا ظاہر ہے کہ وہ آنکھیں چراتے ہیں سماں اس بزم کا برسوں ہی گزرا ہے نگاہوں سے کب ایسے ویسے جلسے اپنی آنکھوں میں سماتے ہیں کہاں تک امتحاں کب تک محبت آزماؤ گے انہی باتوں سے دل اہلِ…
Read Moreعظمت حسین خان
ابر گِھر گِھر کے چلا آتا ہے میخانے کو کاش ساقی کو بھی آ جائے ترس اب کے برس
Read Moreنعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔۔ غلام حسین ساجد
نعت رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کارِ دنیا سے دامن بچاتے ہوئے، آپ کے در سے خیرات پاتے ہوئے آپ کی روشنی میں نہاؤں گا مَیں، سبز گنبد کے سائے میں آتے ہوئے گاہے رُکتا ہوں حدّت بھری ریت پر، گاہے چلتا ہوں مستی میں بارِ دگر اِس لیے شوق سے دیکھتے ہیں مجھے چاند تارے مدینے کو جاتے ہوئے پھول کِھلنے لگے، پیڑ چلنے لگے، ساری دنیا کے موسم بدلنے لگے آپ کی مسکراہٹ امر ہو گئی نقشِ باطل کو دل سے مِٹاتے ہوئے آپ کے ہر عمل…
Read More