اک نقرئی کھنک کے سوا کیا ملا شکیب
ٹکڑے یہ مجھ سے کہتے ہیں ٹوٹی پلیٹ کے
Related posts
-
نظر امروہوی
مرے ہی غم سے عبارت نہیں مری صورت ہر ایک شخص کا چہرہ کتاب جیسا ہے -
نظر امروہوی
خلاؤں میں بکھر جاتی یہ دنیا تو ذرّوں میں توانائی نہ ہوتی